Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

اقتباس درس - امام جعفر صادقؒ اہل بیتؓ کے شاہسوار اور دنیا کے سائنسدان

ماہنامہ عبقری - مارچ 2021ء

اہل بیت کے شہسوار:حضرت امامِ جعفرصادق رضی اللہ عنہٗ دنیا کہ بہت بڑے سائنسدان تھے اہل بیت ؓکے شاہ سوار تھے۔ اہل بیت میں اُن کابڑا مقام تھا ، وہ دنیا کے بہت بڑے سائنسدان ہیں۔ اُنکی حکمت، اُنکی دا نائی، اُن کے نسخے اور اُن کی کمال کی چیزیںآج بھی سائنس اُن سے لیتی ہے،اُس کی وجہ یہ ہے کہ انہوںنے خالق پر محنت کی تھی اورخالق نے اپنی بنائی ہوئی کائنات کی نعمتیں اُن کے سامنے کھول دی تھیں۔
خدمت اور عقیدت:ایک اللہ والے کے پاس ان کے ایک خادم آئے،جو شیخ کے ساتھ خدمت میں عقیدت سے رہتے تھے۔شیخ کی خدمت میں رہنا اور عقیدت سے رہنا بڑا مشکل کام ہے،‘وہ خادم شیخ کی خدمت میں رہتے تھے کچھ عرصہ کے بعد شیخ سے عرض کرنے لگے:’’حضرت یہ ساری جڑی بوٹیاںبولتی ہیں کہ ہمارے یہ فائدے ہیں، ہمارے یہ فائدے ہیں، جب یہ جڑی بوٹیاں بولتی ہیں تومیںپریشان ہوجاتا ہوں ۔تو حضرت نے فرمایا : ’’بھئی یہ اللہ کی طرف سے عطاکردہ نعمت ہے اس کو لکھ لیا کرو‘‘ خادم نے اس کو لکھنا شروع کردیا۔ اس کے فائدے لکھنے شروع کردیے۔ اس کتاب کا نام انہوں نے رکھا’’حکیم غیب دان‘‘ یہ کتاب کافی عرصہ پہلے چھپی تھی اُس کے چند اوراق میرے پاس موجود ہیں۔
سوچ کا محور:جب بندہ خالق کا ہو جاتا ہے تو ساری مخلوق کا نظام اس کے تابع ہو جاتا ہے۔ جب بندہ سارا دن بیٹھ کر دنیا کو، اسباب کو ، چیزوں کو اور مخلوق کوسوچے گاتو پھر مخلوق ہی اُسکے دل میں آئےگی، خالق اس کے دل میں نہیں آئیگا۔اگر دل میںخالق بس جائے اُس کاساتھ مل جائے تویقین جانیے کائنات ساری کی ساری اُسی کی ہوجائےگی! کائنات کی ایجادات اُسی کی ہو جائیںگی!ہمارے جاننے والے کچھ احباب ایسے ہیں جن کاتعلق بڑے بڑے اولیاء اورجنات کے ساتھ ہے وہ اولیاء اورجنات بتاتے ہیں کہ پہلے دور کے جو درویش ہوتے تھے، وہ اپنا زیادہ وقت مخلوق پر نہیں خالق پر لگاتے تھے۔ یاد رکھیے گا اگر یہ دماغ ہم نے اللہ کو نہ دیاتویہ دماغ ایسے ایسے منصوبے سوچے گا کہ جس سے حلال و حرام کی دلیل ختم ہوجائیگی اورحلال و حرام کا فرق ختم ہوجائے گا۔
حقیقی علم:اللہ والو! اگر ہم نے اپنے دماغ کو اللہ کے حوالے کیا توپھر اسکے اندرمزید علم آئیگا، پھریہ علم سے ہر چیز کو پرکھے گا۔اگر ہمارے دل میں احکامِ الٰہی نہ ہوا تو ہمارے پاس صرف علم ہی ہوگا۔شیطان کے پاس تھوڑا علم نہیں تھالیکن اُسکا علم اُسکی بخشش کا ذریعہ نہیں بن سکا۔ پہلے دور کے جتنے بھی علماء یا بڑے بڑے دانشور ہوتے تھے، وہ یہ سمجھتے تھے کہ ہمارے پاس احکام الہٰی کا علم ہے اور ہمارا دماغ اُس علم سے بھرا ہوا ہے۔ لیکن اُنہیں اپنے علم پر بھروسہ نہیں تھا ، اس لئے وہ فوراً کسی اللہ والے کی طرف رجوع کرتے تھے۔

 

دماغ میں دینی علم کا خزانہ مگر دل میں نور نہیں!

علماء کا رجوعِ الٰہی:ایک بہت بڑے عالم تھے‘ اُن کا بہت بڑا جامعہ تھا، اُن کا علم اور اُن کا اِستنباط ،اِستبصار،استدراک سِکہ بند ہے، اُن کا نام آتے ہی بڑے بڑوں کی گردنیں جھک جاتی ہیں۔ اُس دور میں انہوں نے ایک اللہ والے سے رجوع کیا۔ فرمانے لگے:میرے پاس علم ہے! جسم کا ایک ایساحصّہ دماغ ہے جس میں تمام علوم و احکام ہیں لیکن میرے دل کے اندر وہ نور نہیں ہے جو ہونا چاہئے کیونکہ دل کا برتن خالی ہے اور دماغ کا برتن بھرا ہوا ہے۔
دل کا برتن :ہمارے دل کا برتن اس وقت تک نہیں بھرے گا جب تک ہم اپنے آپ کو کسی اللہ والے کے حوالے نہیں کریںگے جو دل کی دنیا کو لے کر چلتے ہیں جب تک ہم اپنا دل ان کے حوالے نہیں کریںگے ہمارے دل کا برتن خالی رہےگا۔ اگرہمارے دماغ کا برتن علم سے بھرا ہواہے اور دل کا برتن عشقِ الٰہی سے نہیں بھرا ہوا تو گمراہ ہوجانے کا خطرہ ہے۔ اوراگر دل کے اندر عشقِ الٰہی ہے اور دماغ کے اندر اللہ والے احکامات نہیں ہیں پھر بھی یہ گمراہ ہوجائےگا۔ پھر حیرت انگیز قسم کی بِدعات اس کوگھیر لیں گی اور ایسی چیزیں اسکے سامنے آئینگی جس کو یہ سمجھے گا کہ مجھے اسی سے نور ملے گاجبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس کو نور نہیں ملے گا ، اس کو وقتی سرور ملے گا اور اس سرور کے اندر گمراہی ہوگی۔
دو قیمتی اعضاء:دیکھواللہ والو! جسم کے اندر دو اعضاء ایسے ہیں جن کو تھوڑی سی چوٹ لگے نقصان زیادہ ہوتا ہے ۔وہ اعضاء ’’دِل اور دماغ‘‘ہیں۔ بازو پر چوٹ لگ جائے ، یاجسم کے کسی حصے پر چوٹ لگ جائے،یاجسم پر گولیاں لگ جائیں لیکن آدمی بچ جاتا ہے۔ دل یا دماغ کو گولی چھو کربھی گزر جائے توبندہ نہیں بچ سکتا۔ اُس کی وجہ یہ ہے کہ یہ دو اعضاء ایسے ہیں جونہایت قیمتی ہیں، اِن دو اعضاء کی قیمت بہت زیادہ ہے۔ سارے نظامِ عالم میں اللہ پاک جل شانہٗ نے انسان کو جو کچھ دیا ہے وہ ان دو اعضاء ایک دماغ اوردوسرادل کی وجہ سے دیاہے۔(باقی صفحہ نمبر 59 پر)
(بقیہ: درس روحانیت سے امن )
ہمارے جسم میںدماغ اتنا قیمتی حصہ ہے کہ اللہ پاک جل شانہٗ نے اس کے اندر کھربوں سیلز رکھے ہیں، آج کی سائنس کہتی ہے کہ انسان اگر سوسال کی زندگی گزارلے اور سب سے بڑا سائنسدان بھی بن جائے اور اپنے دماغ کو خوب جی بھر کر خرچ کرے تو یہ اپنے دماغ کا ایک ہزارویں حصّے سے بھی کم حصہ استعمال کرتا ہے ۔

 

ا نوکھے روحانی وظائف اور راز ولایت پانے کیلئے
خطباتِ عبقری کا مطالعہ کریں

درس دکھی انسانیت کی بہت بڑی راحت
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! ہمارے گھر میں بہت جھگڑے چل رہے تھے گھر کی تقسیم کا مسئلہ تھا ٹینشن نے ذہنی معذور کر دیا تھا ‘کسی نے درس کا بتایا اور جب سے ہر جمعرات کو مغرب کے بعد سےآپ کادرس سننا شروع کیا ہے اللہ پاک نے بہت کرم کیا ہے۔ گھر کی جائز تقسیم ہوگئی ہے اورہمارا گھر سکون کی دولت سے مالا مال ہوگیا ہے۔ درس سے ملے وظائف نے زندگی کو حقیقی سکون اور چین دیا ہے۔ یَابَاعِثُ یَانُوْرُ گیارہ مرتبہ رات کو پڑھ کر سونے سے سکون کی نیند آتی ہے اور دل کو ہر وقت سکون ملتا ہے۔ میری ٹانگوں میں ہر وقت درد رہتا تھا۔ پائوں پر زیتون کے تیل کی مالش کی آپ کے درس میں سنا تھا اب دردنہیں ہوتا اور ٹانگوں میں طاقت ہےاور جسم (باقی صفحہ نمبر 59 پر )
(بقیہ: درس سے فیض پانے والے)
کے درد کرنے والے حصوں کو اعمال کا ہدیہ کرنا شروع کیا ہے۔ یعنی جس جسم کے حصے میں بیماری ہے یا درد ہے اس کو تین مرتبہ اوّل و آخر درود شریف ایک مرتبہ سورۂ فاتحہ مع تسمیہ اور تین مرتبہ سورۂ اخلاص مع تسمیہ کرنا شروع کیا ہے‘ زندگی اور آسان ہوگئی ہے‘ پرسکون نیند آتی ہے اور جسم میں کہیں بھی درد ہو وہاں یہ اعمال پڑھ کر ہدیہ کرتی ہوں اور درد یہ جا وہ جا‘ پرسکون نیند سوتی ہوں۔ درس واقعی دکھی انسانیت کیلئے بہت بڑی راحت ہے۔(روزینہ مشرف،پشاور)

 

 

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 192 reviews.