Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

بلیوں پرظلم کرنے والے کبوتر باز کا عبرتناک انجام

ماہنامہ عبقری - مارچ 2024ء

آج عبقری قارئین کی خدمت میں ایک عبرتناک واقعہ پیش کر رہی ہوں تاکہ لوگ اس سے نصیحت حاصل کریں۔
وہ شخص آگ بگولاہو گیا
ہمارےجاننے والوں میں ایک گھر تھا جہاں ایک شخص کو کبوتر بازی کا بہت شوق تھا ‘اسی مقصد کے لئے اس نے کچھ کبوتر پال رکھے تھے ۔ان کے لئے باقاعدہ ایک بڑا پنجرا تیار کر رکھا تھا۔گھر میں بلیاں بھی تھیں لیکن وہ باقاعدہ ان کی حفاظت کرتا تاکہ کبوتروں کو کسی بھی قسم کا کوئی نقصان نہ پہنچے۔ایک بار اس شخص نے معمول کے مطابق کبوتروںکو دانہ وغیرہ ڈالا لیکن پنجرے کے دروزے کو بند کرنا بھول گیا۔اگلے دن جب دوبارہ کبوتروںکو دیکھنے کے لئے گیاتو چھت پر چند کبوتروں مرے ہوئے دیکھے جنہیں دو بلیاں کھا رہی تھیں۔وہ شخص آگ بگولا ہو گیا اور بلیوں کو پکڑنا چاہامگر وہ بھاگنے میں کامیاب ہو گئیں۔اس دن وہ کبوتر باز بہت پریشان اور غصے کی کیفیت میں تھا مگر بلیاں ہاتھ نہ آئیں۔مگر اگلے ہی دن گھر میں اس کے علاوہ کوئی نہ تھا‘ گھر کو خالی دیکھ کر وہ دونوں بلیاں ایک کمرے میں چلی گئیں۔کبوتر باز نے موقع کی مناسبت کے مطابق اپنے ساتھ ایک اور جاننے والے قریبی رشتہ دار کبوتر باز کواپنے ساتھ شامل کیا‘ دونوں کمرہ میں داخل ہو ئے اور دروازہ بند کر دیا۔
چیخ و پکار
کافی کوششوں کے بعد انہوں ان دونوں بلیوں کو پکڑ لیا‘ دونوںکبوتر بازوں نے ڈنڈوں سے بلیوں کو اتنا مارا کہ وہ بلیاں تڑپ تڑپ کے مر گئیں۔اس دوران بلیاں بہت زیادہ چیختیں رہیں مگر ان کبوتر باز وں کو بے زبان مخلوق پر ذرا ترس نہ آیا اور انہیں ختم کر کے ہی دم لیا۔جن کبوتر بازوں نے بلیوں کو مارا وہ کوئی عام فرد نہیں تھے بلکہ ان کی کروڑوں کی جائیداد اور پیسوں کی بھر مار تھی مگر اس واقعہ کے کچھ عرصہ بعدان بلیوں کی آہ و تڑپ ایسی لگی کہ رُت ہی بدل گئی۔ مکافات کا ایسا نظام چلا کہ چند ہی ہفتوں میں کچھ ایسے ناگوار مسائل کا سامنا ہوا کہ انہیں اپنی کروڑوں کی جائیداد کوڑی کے داموں فروخت کرنی پڑی۔اس کے علاوہ ان کا شہر میں ایک کاروبار تھا جو سالہا سال سےترقی وکامیابی کی منزلیں طے کر رہا تھا وہ بھی زوال پذیر ہونے لگا اور کچھ ہی عرصہ میں کاروبار بھی ختم ہو گیا۔انہیں ماہانہ مکان وغیرہ کے صرف کرایوں کا لاکھوں روپے اکھٹا ہو جاتا تھا مگر بے زبان جانوروں کی آہیں ایسی لگیں کہ آج تمام بہن بھائی کرایہ کے مکان میں رہنے پر مجبور ہیں۔
گھر بار سب کچھ لُٹ گیا
مکافات کا یہ سلسلہ یہی پر ختم نہیں ہوا‘جس شخص کے کبوتر تھے اس کی بیوی لاعلاج مرض میں مبتلا ہوئی اور شادی ناکام ہو گئی۔پھر دوسری شادی کی مگر کچھ عرصہ بعد دوسری بیوی کو بھی کینسر کا مرض لاحق ہو گیا‘اس کا علاج کرواتا رہا مگر وہ شفایاب نہ ہوئی بلکہ وہ دماغی مریضہ بھی بن گئی جس سے اس کبوتر باز کی زندگی تباہ ہو گئی۔دوسرا شخص جس نے اس کبوتر باز کا ساتھ دیا وہ آج تک اولاد کی نعمت سے محروم ہے۔اس نے بہت علاج کروائے مگر کوئی فائدہ نہ ہوا اور آخر کار اس کی بیوی نے بھی اسے چھوڑ دیا۔ان دونوں کی بہنیں مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں ‘کوئی پُرسان حال نہیں۔جس گھر میں وہ رہتے ہیں وہاں ایسی نحوست ہے کہ اگر کوئی کمرے میں داخل ہو جائے تو ایسی گھٹن محسوس ہوتی ہے جیسے کوئی جیل یا قید خانہ میں آگیا ہو۔آج ان کے خاندان میں فقر و فاقہ‘بیماریاں اور پریشانیاں ہیں۔جیسے بلیوں نے سسک سسک کر جان دی آخر ایسے ہی وہ ظالم کبوتر بازتڑپ تڑپ کر مر گیا۔جو دوسرا شخص اس ظلم میں شامل تھا وہ بھی زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے۔
یہ واقعہ ہم سب کیلئے ایک سبق ہے کہ اللہ تعالیٰ کی بنائی ہوئی مخلوق پر ظلم کرنے سے باز رہیں کیونکہ حدیث کا مفہوم ہے کہ ’’مظلوم کی بد دعاء سے بچا کرو، اگرچہ وہ کافر ہی ہو، کیونکہ اس کی دعا ( یعنی بددعا)میں کوئی چیز حائل نہیں ہوتی ‘‘(مسند احمد)

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 118 reviews.