ٹینشن کا مرض زیادہ کیوں ہے اس کی کیا وجہ ہے‘ ٹینشن کے امراض کیوں بڑھتے جارہے ہیں؟ مصیبتیں کیوں بڑھتی جارہی ہیں؟ ٹینشن کی گولیاں کیوں زیادہ استعمال کی جارہی ہیں؟ اس کے کئی اسباب ہیں۔ ایک سبب اخبار اور خبریں بھی ہیں‘ وہ کچھ اس طرح کہ ملک کے ایک مایہ ناز اخبار کے ایک پرانے ورکر نے ایک انوکھی بات سنائی کہنے لگے چالیس سال سے اخبار کے شعبے سے منسلک ہوں خبریں چھاپتا ہوں‘ خبریں بناتا ہوں‘ خبریں لکھتا ہوں‘ آج تک ہمارے شعبے سے منسلک جتنے بھی افراد ہیں وہ سب ٹینشن کے مریض ہوچکے ہیں اور ہوئے ہیں۔ حتیٰ کہ مجھے یہ یقین ہوگیا ہے کہ نیا کوئی ورکر یا اخبار میں کام کرنے کیلئے کوئی فریش آدمی آتا ہے اورانہیں دیکھتا ہوں اور بعض کو میں کہتا ہوں ٹینشن تو نہیں.... کہتے ہیں کہ ہم فریش ہیں ....ٹیشن آپ کو ہوگی تو میں انہیں پیشنگوئی کردیتا ہوں کہ تمہیں کچھ عرصے کے بعد ٹینشن ہوجائے گی لیکن وہی لوگ ہیں جو بعد میں کہتے ہیں کہ آپ نے کس وجہ سے مجھے یہ بات کہی تو میں انہیں کہتا ہوں دراصل بات یہ ہے اخبار میں غیبت چھپتی ہے‘ پردہ دری کسی مسلمان کا راز فاش کیا جاتا ہے‘ کسی مسلمان کی پگڑی اچھالی جاتی ہے اور بہتان لگایا جاتا ہے یا مظلوم کی فریاد‘ جرم‘ جرائم چھاپے تو جاتے ہیں ان کی مدد نہیں کی جاتی۔ یہ وہ چیزیں ہیں جن ما بعد اثرات صرف اور صرف ٹینشن اور نفسیاتی بیماریاں ہیں قارئین کیا یہ بات ٹھیک ہے آپ کی کیا رائے ہے؟
اور یہ بات صرف مجھے ایک شخص نے نہیں بتائی‘ یہ بات مجھے اخبار کے ہاکر نے بتائی‘ کالم نگار نے بتائی‘ کاپی پیسٹ کرنے والے‘ اس کے کمپوزر .... اخبار کے متعلق جتنے بھی افراد ہیں میں وقتاً فوقتاً ان سے پوچھتا رہتا ان سب نے یہ بات مجھے بتائی اور سب یہی کہتے ہیں کہ بات ٹھیک ہے۔ اب آپ ہی بتائیں کہ بات کیسے ٹھیک ہے؟
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں