تعمیری شخصیت کے رجحانات اس وقت انسان کے دل میں پیدا ہوتے ہیں جب وہ دوسرے افراد کو ترقی کرتے اور کامیاب ہوتے دیکھتا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ وہ بھی ایک عظیم شخصیت بنے اور دوسرے عظیم شخصیات کی طرح کامیابی و کامرانی حاصل کرکے لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرے اور لوگوں کی بہتری اور بھلائی کیلئے کام کرے اور وہ اس طرح اپنے آپ کو عظیم ترین مقصد کیلئے مصروف کرلیتا ہے اور سوشل ورک کرنے لگتا ہے اس کا مطمح نظر انسانوں کی بھلائی ہوتا ہے۔ ظاہری حسن کے ساتھ ساتھ اندر بھی حسن ہونا چاہیے اور اگر وہ دونوں چیزوں کو انسانوں کی بھلائی کیلئے استعمال کرے تو وہ ایک روز ایک عظیم ترین شخصیت بن سکتا ہے اور لوگ اس شخصیت کو بے حد پسند کرتے ہیں اور پھر اس کے ساتھ مل کر انسانوں کی بہتری کیلئے کام کرنے لگتے ہیں اس طرح معاشرے کی بھلائی اور بہتری کا مشترکہ طور پر کام شروع ہوجاتا ہے اور آہستہ آہستہ پورا معاشرہ فعال اور خوشحال ہونے لگتا ہے اور لوگ دکھوں سے دور ہوکر سکھ کا سانس لینے لگتے ہیں اور وہ معاشرے کو اچھا اور خوشگوار بنانے کیلئے ایک بہترین خدمت ہے۔ اسے جاری رہنا چاہے تاکہ آنے والی نسلیں بھی اسی بہترین تگ و دو میںمصروف رہیں اور انسانیت کی بھلائی کیلئے ہمیشہ کیلئے زیادہ سے زیادہ کام ہو۔ ان رجحانات کو ہمیشہ جاری رہنا چاہیے۔ دراصل انسان کی زندگی کا اولین مقصد ہی یہی ہے۔ اس مقصد کو کبھی ختم نہ ہونا چاہیے اور آگے ہی آگے بڑھتے رہنا چاہیے جس طرح انسانی نسل آگے بڑھتی ہے اس لیے اس مقصد کا آگے بڑھنا بھی ضروری ہے تاکہ معاشرہ ہمیشہ اچھے لوگوں پر مشتمل رہے تاکہ زیادہ سے زیادہ اچھے لوگ معاشرے کو بہتر سے بہتر بناسکیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں