Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

جنات کا پیدائشی دوست

ماہنامہ عبقری - اگست 2013

تعویذات اور حروف کی دنیا
آج میں آپ کو کچھ تعویذات اور حروف کی دنیا کے حیرت انگیز انکشافات جنات کی دنیا بتانا چاہوں گا۔جنات میں عالم بھی ہیں جاہل بھی ہیں‘ باکمال بھی‘ بے کمال بھی ‘ با مثال بھی ہیں بے مثال بھی ہیں لیکن جو باکمال ہیں تو واقعی باکمال ہی ہیں۔
تعویذات کا رواج کب سے ہے؟
ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک محفل میں میرے پاس ایک جن آیا کہنے لگا کہ میں نے علم الاعداد بہت سیکھے ہوئے ہیں اور اعداد کی دنیا میرے سامنے ایسے ہے جیسے آسمان اور اس کے تارے آنکھوں سے نظر آتے ہیں۔ اگر آپ کہیں تو میں آپ کو کچھ بتاؤں… میں نے کہا ضرور بتائیں۔ پھر اس نے جو باتیںبتائیں چاہتا ہوں کچھ باتیں آپ کوبھی بتاؤں۔ وہ عامل جن کہنے لگا کہ تعویذات کا رواج دنیا کی ہر قوم ہر زمانے میں رہا ہے تاریخ انسانیت میں کبھی حروف تہجی کی مدد سے تعویذ تیار کیے گئے کبھی اعداد سے کام لیا گیا۔ کبھی مختلف اشکال اور نقوش کی مدد سے تعویذ تیار کیے گئے۔ مسلمانوں نے زیادہ تر حروف تہجی اور اعداد سے تعویذ لکھے اور بزرگان دین سے بہت تعویذ منقول ہیں ان میں سے شاید ہی کوئی ایسا تعویذ ہوگا جس میں مفرد یامرکب حروف تہجی یا اعداد کے علاوہ کسی دوسری چیز کی شکل یا نقش سے تعویذ بنایا گیا ہو۔
اسلامی تعویذوں کی تاریخ
اسلامی تعویذوں میں حروف تہجی لکھے گئے ہیں یہ اعداد ان سب کی بنیاد حروف تہجی کے مقرر کردہ اعداد اور ان کی خاصیت پر ہے‘ دنیا میں حروف تہجی کی تاریخ مصر سے شروع ہوتی ہے۔ مصری خطوط میں اہل کمال نے اس کو مزید اصلاح کی بعد میں عرب نے اپنے اجتہاد اورجدت پسندی سے موجودہ حروف وضع کیے جن کا مدار ابجد ہے۔
تعویذوں کے حروف
مؤرخین کی تاریخ کے مطابق قدیم مصری ابجد میں حروف صرف بائیس تھے یعنی ابجد (اب ج د) ۔ ہوز(ح و ز)۔ حطی(ح ط ی)۔ کلمن(ک ل م ن)۔ سعفص (س ع ف ص) ۔ قرشت(ق ر ش ت) بعد میں عربوںمیں حسب ذیل چھ حروف کا اور اضافہ کیا ثخذ۔ضظغ یہ چھ حروف خالص عربی زبان سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کا مخرج دنیا کی کسی زبان میں نہیں ہے۔ اس طرح موجودہ ابجد کی مکمل تشکیل یہ ہے کہ ابجد ۔ھوز۔ حطی۔ کلمن۔ سعفص۔ قرشت۔ ثخذ۔ ضظغ ……
حروف تہجی کے اعداد
اعداد کی خاصیت کو دنیا کی ہر قوم نے تسلیم کیا ہے اس کی مدد سے علم جعفر وغیرہ کے ذریعے دنیا کے اہم واقعات کی ہر دور میں پیشن گوئیاں کی گئیں لیکن اللہ کا علم ہمیشہ غالب رہا۔ علم جعفر کے علاوہ پورب کے ماہرین و اعداد نے بھی اعداد کی مدد سے قسمت کے حالات معلوم کرنے میں بہت ترقی کی۔ لیکن تقدیر ہمیشہ غالب رہتی ہے خود عربوں کا اٹھائیس حروف مقرر کرنا ہی اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اعداد کی خاصیت سے واقف تھے۔ انہوں نے چاند کی اٹھائیس منزلوں کے لحاظ سے ابجد کے اٹھائیس حروف مقرر کیے چونکہ علم نجوم میں بڑے سیارے سات شمار کیے جاتے ہیں اس لیے عربی زبان میں کوئی لفظ سات حروف سے زیادہ نہیں۔ حروف تہجی کے مقرر کردہ اعداد حسب ذیل ہیں:۔
’’ ا‘‘ کا 1۔ ’’ب‘‘ کے 2۔ ’’ج‘‘ کے 3۔ ’’د‘‘ کے 4۔ ’’ہ ‘‘کے 5۔ ’’و‘‘ کے 6۔ ’’ز‘‘ کے 7۔ ’’ح‘‘ کے8۔ ’’ط‘‘ کے9۔ ’’ی‘‘ کے 10۔’’ ک‘‘ کے20۔’’ ل‘‘ کے 30۔’’ م‘‘ کے 40۔’’ ن‘‘ کے 50۔ ’’س‘‘ کے60۔’’ ع‘‘ کے70۔’’ ف‘‘ کے80۔’’ ص‘‘ کے90۔ ’’ق‘‘ کے100۔’’ ر‘‘ کے200۔’’ ش‘‘ کے 300۔’’ ت‘‘ کے 400۔ ’’ث‘‘ کے 500۔ ’’خ‘‘ کے 600۔ ’’ذ‘‘ کے700۔ ’’ض‘‘ کے800۔ ’’ظ ‘‘کے 900۔’’ غ‘‘کے 1000۔
اعداد کا انسانی زندگی پر اثر
1 کا عدد شمس سے منسوب ہے اس سے ہمت اعزاز اور شان وشوکت کا اظہار ہوتا ہے اس عدد کو خاص اہمیت حاصل اس عدد کی اثر اندازی سے دل کو تقویت ہوتی ہے‘ ذہانت بڑھتی ہے‘ صحت اچھی ہوتی ہے۔
دو کا عدد تعلق اشیاء کی بادی اشیاء سے ہے اور قمر سے منسوب ہے اس عدد کے اثر سے انسان کی تقویت برے مسائل کی جانب سے ہٹتی ہے۔ اور اس کے اعداد کی اصلاح ہوجاتی ہے۔
تین ستارہ مشتری سے منسوب ہے۔ خیرو سعادت کا عدد ہے۔ مختلف مذاہب میں تین کے عدد کو اہمیت دی گئی ہے‘ عیسائیت میں تثلیث‘ ہندوؤں میں تری مورتی وغیرہ ۔اس عدد کی تاثیر سے بے روزگاری دور ہوتی ہے‘ آمدنی میں اضافہ ہوتا ہے ‘رنج و غم رفع ہوتا ہے‘ انسان مسرت اور شادمانی کا منہ دیکھتا ہے۔
چار کا عدد شمس کی منفی طاقت سے منسوب ہے۔ حکیم فیثا غورث اور اس کے شاگرد کے خیال میں عدد چار معجزوںکا عدد ہے اور دنیا کی تخلیق چار عناصر سے ہوتی ہے اور اس عدد کی تاثیر و خاصیت سے زندگی میں نظم و سلیقہ پیدا ہوتا ہے۔ ایسی امیدیں اچانک پوری ہوتی ہیں جنہیں بظاہر صرف خیال ہی کیا جاتا ہے ۔
پانچواں یہ عدد عطارد سے منسوب ہے‘ پانچ گردش کے ستارے کو حضرت سلیمان علیہ السلام کی طرف خیال کیا جاتا ہے۔ یہ عدد صحت و سلامتی کا مظہر ہے خاصیت میں شفاء یابی مشکلیں آسان ہوتی ہیں اوردشمن کے حملوں سے نجات ملتی ہے۔
چھ یہ عدد زہرہ سے منسوب ہے زمانہ قدیم سے چھ گوشوں کے ستاروں کو حق کا نشان سمجھا جاتا ہے اور پرانے زمانے کے تعویذ میں اکثر یہ شکل نظر آتی ہے۔ حب کہ نقوش میں چھ کا عدد زیادہ مؤثر ثابت ہوتا ہے اس کی خاصیت سے مرد کا دل عورت اور عورت کا دل مرد کی طرف زیادہ کھنچتا ہے یعنی میاں بیوی کا۔
سات یہ عدد بھی قمر کی منفی طاقت سے منسوب ہے‘ دنیا کے مختلف مذاہب میں سات کے عدد کو اہمیت حاصل ہے‘ سات آسمان‘ سات طبقہ زمین‘ سات دوزخ‘ سات بہشت‘ ہفتے میں سات دن‘ ہندو میں دولہا اور دلہن میں شادی کے وقت سات قدم چلنا‘ یہودی میں سات آدمیوں کی گواہی‘ ام الکتاب سورۂ فاتحہ کی سات آیات۔ غرض یہ عدد بہت عظمت والا ہے اس کی تاثیر و خاصیت سے انسان کی قوت ارادی اور قوت متخیلہ بڑھتی ہے‘ دل سے وسوسے دور ہوتے ہیں اطمینان اور سکون حاصل ہوتا ہے۔ مقدمات میں فتح اور مقاصد میں کامیابی حاصل ہوتی ہے۔
آٹھ یہ عدد زحل سے منسوب ہے ‘دنیا فانی پر اس کی زبردست اثراندازی ہے۔ بغض اور دشمن کی تباہی وغیرہ میں آٹھ کا عدد بہت مؤثر ہے۔ اگر کسی شخص کی فلاح و بہبود کیلئے تعویذ لکھا جائے اور اس میں آٹھ کے اثر سے زندگی کی دشوار گزاریوں میں غیبی امداد حاصل ہوتی ہے۔ تخریب کیلئے اگر کوئی تعویذ لکھتا ہے تو دشمن تباہ و برباد ہونے کے علاوہ ہلاک بھی ہوسکتا ہے۔ اس کے اثر سے دو آدمیوں کی محبت نفرت میں بدل جاتی ہے۔ ماہرین علم اعداد کا تجربہ ہے کہ ہر انسان کی زندگی میں آٹھ سال میں ایک انقلاب رونما ہوتا ہے۔
نو یہ عدد مریخ سے منسوب ہے انفرادیت اور تقویم سے تعلق رکھتا ہے۔ مقصد اچھا ہو یا برا جلد حاصل ہوتا ہے۔ اس عدد کی تاثیر و خاصیت سے آسیب اور جادو کے اثر زائل ہوتے ہیں‘ جن میں دشمن پر فتح حاصل ہوتی ہے۔ دلی آرزوئیں پوری ہوتی ہیں۔
تعویذوں میں اعداد حروف تہجی
تعویذوں میں جو اعداد یا حروف تہجی درج کیے جاتے ہیں ان کا مقصد یہی ہوتا ہے کہ اعداد کے مسلمہ خاصیت سے فائدہ اٹھایا جائے۔ اس مقصد کے پیش نظر اللہ تعالیٰ کے نام اور دعائیہ فقروں کے اعداد نکال کر ان کے تعویذ تیار کیے جاتے ہیں تعویذوں میں متفرق اعداد کو دیکھ کر یہ خیال نہیں کرنا چاہیے کہ تعویذ لکھنے والے نے بلا سوچے سمجھے چند اعداد لکھ دئیے ہیں بلکہ یہ اعداد اللہ تعالیٰ کے نام یا قرآن کی آیات سے خاص حساب سے حاصل کرکے ایک خاص طریقے کے مطابق لکھے جاتے ہیں۔ ہر نقش بشرط کہ صحیح ہو اس میں غیرشرعی چیز نہ ہو شرک اور غیراللہ نہ ہو… وہ متبرک ہوتا ہے اور اس کی تاثیر اور خاصیت سے انکار نہیں ہوتا۔
تعویذ اثر کب کرتے ہیں؟
عامل جن نے کچھ یہ رازاور رموز بیان کیے ۔میں خاموشی سے اس کے رازو رموز سن رہا تھا پھر اس نے کچھ چیزیں اور بیان کیں کہنے لگے کہ جب تک کوئی شخص اصول فن سے واقف نہ ہو اس کے بھرے ہوئے تعویذوں میں اثر نہیں ہوتا لہٰذا ہر شخص کیلئے نقوش پُر کرنے کے صحیح طریقوں اور دوسری ہدایتوں سے واقف ہونا ضروری ہے۔ سب سے پہلے ضروری بات یہ ہے کہ نقوش کو کسب معاش کا ذریعہ نہ بنائیں اگر کسی متوکل کی امداد اللہ تعالیٰ اپنے فضل سے کردے تو دوسری بات ہے ورنہ کسی شخص سے کوئی معاوضہ طلب نہ کریں۔ کسی مسلمان کو ایذا پہنچانے کیلئے کوئی عمل کرنا یا نقش پُرکرنا گناہ ہے سب سے بہتر عمل ہے جس کے ذریعے خدمت خلق کی جائے۔ عمل اعمال سے پہلے نقش بھرنا سیکھیے اس کے اوقات معلوم کیجئے کس کام کیلئے کس نقش کو بھرنا ہے۔ عامل کو ہمیشہ حلال رزق اور سچ اور سچائی کی زندگی اختیار کرنی چاہیے ۔پاک رزق حاصل کرنے کیلئے کوشش کرے محنت اور مزدوری سے کسب معاش کرے۔کبھی جھوٹ نہ بولے‘ کسی کی غیبت اور بدگوئی نہ کرے‘ اس سے تاثیر عمل جاتی رہتی ہے۔ زیادہ سونا عامل کیلئے نقصان دہ ہے شب بیداری کو اپنا شعار بنائے ۔فرائض کی پابندی اور سنت نبوی پر عمل کرے۔ اعمال و نقوش میں تاثیر پیدا کرنے کیلئے اعمال ذاتی کی اصلاح ضروری ہے جس شخص کے ذاتی اعمال اچھے نہ ہوں اس کے عملیات میں اثر نہیں ہوتا۔ جسم و پوشاک کی صفائی کا خیال رکھے درود شریف زیادہ پڑھتا رہے تاکہ رجت (نقصان)سے محفوظ رہے۔
نقش بھرنے کی ساعت
نقش بھرنے کے ساعتوں کا نقشہ یعنی دن کے چوبیس گھنٹوں میں ساعت و ناس کونسے وقت میں کون سا نقش بھرنا چاہیے۔ مشتری ساعت اکبر ہے اس کی ساعت میں تعویذ حب میاں بیوی کی محبت اور میاں بیوی کے آپس میں رنج و غم کو دور کرنے اور اگر بیوی روٹھ گئی ہے تو اس کو حاضر کرنے اگر میاں روٹھ گیا ہے تو اس کو حاضر کرنے یعنی واپس لانے کیلئے تعویذ بھرا جاتا ہے۔ بیماری کو دفعہ کرنے کیلئے بھی اس میں تعویذ لکھا جاتا ہے زہرا کے ساتھ ساعت اصغر ہے اس کی ساعت میں تعویذ الفت، زبان بندی‘ خواب بندی لکھے جاتے ہیں۔ عطارد مشترک ہے اس میں تعویذ محبت‘ خواب بندی‘ تیگ بندی وغیرہ لکھا جاتا ہے۔ شمس ساعت ہے اس کی ساعت میں تعویذ محبت اور شفاء مریض ہے۔ قمر ساعت ہے اس کی ساعت میں تعویذ محبت اور اخلاص نیز شفاء امراض لکھے جاتے ہیں۔ زحل نقس اکبر ہے اس کی ساعت میں تعویذ ہلاکت دشمن وغیرہ لکھے جاتے ہیں۔ مریخ نحس اصغر ہے اس کی ساعت میں عداوت‘ ہلاکت دشمن مکوری اعداد لکھے جاتے ہیں۔ پھر ان کو بعض دھونیاں دی جاتی ہیں۔ مشتری کی دھونی عودو مشک‘ کافور‘ جو دانہ‘ صندل سرخ اور شکر ہے۔ زہرا کی دھونی عنبر‘ مشک‘ صندل سفید‘ کافور اور ہرمل ہے۔ عطارد کی دھونی کافور‘ مشک‘ صندل سرخ‘ لونگ ہے۔ شمس کی دھونی مشک اور دارچینی ہے۔ قمر کی دھونی کافور اور شہد ہے۔ زحل کی دھونی لوبان اور رال ہے۔ مریخ کی دھونی لوبان ہے۔
عامل جن کے مزید انکشافات
میں خاموشی سے اس عامل جن کی یہ باتیں سن رہا تھا موصوف مجھ سے کہنے لگے کہ دنیا میںایسے ایسےنقش اور تعویذات موجود ہیں کہ اگر ان تعویذات کو میں صرف لکھ کر اپنے دانت کے نیچے دبادوں تو کائنات ادھر سے اُدھر ہوجائے حکمران مطیع ہوجائے‘ جنات تابع ہوجائیں‘ انسانیت مغلوب ہوجائے۔
شہنشاہ شاہ جہان کا حیرت انگیز واقعہ
کہنے لگے میں آپ کو ایک واقعہ سناتا ہوں جو میں نے ایک بادشاہ کے سامنے دیکھا پھر خود کہنے لگے واقعہ یہ ہے۔ ایک دفعہ میں دہلی کے لال قلعہ میں بیٹھا بادشاہوں کے مناظر دیکھ رہا تھا یہ دور شہنشاہ شاہ جہان کا دور تھا۔ اس کا دور بہت شاندار دور تھا اس دور میں بہت تعمیرات ہوئیں اس کے اندر بہت سلیقہ مندی تھی اور بہت حیرت انگیز اس کا طریقہ تھا۔ وہ اپنی زندگی میں بہت باکمال تھا میں بیٹھا اس کا منظر دیکھ رہا تھا۔ اچانک میری نظر پڑی جنات کا ایک بہت بڑا گروہ اور قافلہ آیا ہے۔ میں حیران ہوا کہ یہ لوگ کیا کرنے آئے ہیں؟ پھر خیال آیا جیسے میں آیا ہوں یہ بھی ایسے ہی آئے ہیں۔ لیکن وہ سب آتے ہی اکٹھے ہوگئے اور ایک دوسرے کے ہاتھ پکڑ کر انہوں نے زور سے کچھ پڑھنا شروع کردیا میں حیران بیٹھا یہ ساری باتیں سن اور دیکھ رہا تھا کہ آخر یہ کیا پڑھ رہے ہیں…؟؟؟
شہنشاہ پر کالاجادوکا اثر کیوں نہ ہوا؟
میں سوچنے لگا کہ ان کا یہ پڑھنا کس لیے ہوگا۔ تھوڑی دیرمیں پڑھتے رہے… پھر ان کے پڑھنے سے ایک دھواں اٹھا اور دھواں اٹھتے ہی وہ دھواں ایک ہیبت ناک شکل اختیار کرگیا اور وہ دھواں ہیبت ناک شکل اختیار کرکے بادشاہ کی خواب گاہ کی طرف بڑھا لیکن جب بادشاہ کی خواب گاہ کی جانب بڑھا یہ دھواں کالا تھا ادھر سے ایک اور دھواں اٹھا جو سفید اور دودھیا تھا اس نے آکر اس دھوئیں کو گھیر لیا اب میں سب کچھ دیکھ رہا ہوں کہ یہ کالا دھواں اس دھوئیں سے الجھنے کی کوشش کررہا لیکن وہ دودھیا دھواں اس کو کسی طرح بادشاہ کی خواب گاہ کی جانب جانے کا موقع نہیں دے رہا حتیٰ کہ یہ خود پھنس کر رہ گیا۔ بہت دیر تک یہ کشمکش ہوتی رہی آخر کار یہ کالا دھواں اس سفید دھوئیں کے سامنے بے بس ہوگیا اور تھوڑی دیر ہوئی ایسے محسوس ہوا جیسے کوئی راکھ اوپر سے گرتی ہے اور وہ سب کچھ ختم ہوا۔ جب جنات کی اُس جماعت نے یہ دیکھا تو وہ چیختے چلاتے ہوئے بھاگے۔(جاری ہے)

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 953 reviews.