Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

مٹی کا گھڑا نہ لائے تو رمضان کیسے گزاریں گے؟

ماہنامہ عبقری - جون 2017

شدید گرمی کا رمضان میں افطاری اور سحری میں گھڑے(مٹکے) کے پانی کے دو گلاس آپ کی جسمانی گرمی کو فوری بھگائے‘ پیاس کی شدت فوری ختم اور پرسکون راحت دلائے۔

ذرا غور کیجئے آپ مٹی کے گھڑے(مٹکے) کا پانی پئیں تو وہ ٹھنڈا کیوں محسوس ہوتا ہے؟گھڑا کوئی فریج تو نہیں اور اس پانی سے طبیعت سیر بھی ہوجاتی ہے وہ جو کہتے ہیں کہ پیاس بجھ گئی تو کچھ ایسا ہی معاملہ اس مٹکے کے پانی کا ہے۔ باوجود اس کے کہ یہ مٹکے صحن یا برآمدے میں ایک جگہ رکھے رہتے ہیں جہاں سورج کی شعاعیں بھی پہنچتی ہیں پھر سایہ بھی رہتا ہے لیکن سورج کی دھوپ کو آنے سے کوئی نہیں روک سکتا یہ توغیرمعمولی نعمت ہے۔ یہ مٹکے بھی دھوپ کے اثرات قبول کرتے ہیں مگر پھر بھی مٹکے کا پانی براہ راست دھوپ میں رکھے رہنے کے باوجود تپتا اور کھولتا نہیں ہے اگر یہی پیتل یا تانبے کا برتن جون کی سخت گرمی میں دھوپ میں رکھ دیا جائے تو حرارت کی وجہ سے اسے چھونا بھی محال ہے۔ مٹکے میں پانی کی ٹھنڈک بحال رہنے کا یہ عمل تبخیر قدرتی طور پر جاری رہتا ہے۔ اس پانی کو اگر ابالا نہ بھی جائے تو یہ جراثیم کش اور صحت افزا رہتا ہے۔ ہمارے ہاں گھروں میں ابلا ہوا پانی بھی مٹکوں میں رکھا جاتا ہے۔ مٹکے مٹی سے بنتے ہیں اور اس میں جابجا ننھے منے خلا ہوتے ہیں ویسے تو تانبے یا پیتل کے کٹورے سے اسے ڈھک کے رکھا جاتا ہے لیکن ان چھوٹے چھوٹے سوراخوں یعنی برتن کے مساموں کے درمیان سے گردوغبار اور کچرا خارج ہوتا رہتا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ آکسیجن کی تہہ باقی رہتی ہے۔ مٹی کے اس برتن میں ایسی بھرپور خاصیت ہوتی ہے کہ وہ حرارت کو معتدل اور خوشگوار رکھتی ہے۔ چند گھنٹوں ہی میں پانی نتھارا ہوا معلوم ہوتا ہے۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ یہ پانی سرد بھی ہوتا چلا جاتا ہے اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ گلاس یعنی کانچ کے گلاس اور پیتل کے برتن میں تادیر پانی کیوں ٹھنڈا نہیں رکھ پاتے؟ سادہ سا جواب تو یہی ہے کہ ان کیمیائی ذرائع میں کوئی مسام دار سطح نہیں ہوتی جس سے ٹھنڈی ہوا کا گزر برتن میں باآسانی ہوسکے اور نہ طبعیاتی طور پر ان کانچ کے برتنوں  میں حرارت زائل کرنے کی صلاحیت موجود ہے بلکہ یہ سرد اگر گرم دونوں اشیاء کی حالت بدل دیتی ہیں ٹھنڈا پانی گرم ہونا شروع ہوجاتا ہے اور گرم چائے ٹھنڈی ہوتی چلی جاتی ہے۔
گھڑے کے پانی کے بے بہا فوائد ہیں‘ گرمیوں میں یہ قدرت کی بہت بڑی نعمت ہیں‘ اس پانی کے استعمال کبھی بھی گلا خراب نہیں ہوتا‘ گرمی کی شدت سے طبیعت خراب نہیں ہوتی‘ جھاگ دار اور رنگ دار مشروبات پینے کے باوجود پیاس کی حدت شدت کم نہیں ہوتی مگر گھڑے کے پانی کا ایک گلاس آپ کو شدید گرمی میں پرسکون راحت دیتا ہے۔ اس پانی میں بے شمار امراض کا علاج موجود ہے۔ (آسیہ شاہ محمد‘ بہاولنگر)

 

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 799 reviews.