Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

حلقہ کشف المحجوب

ماہنامہ عبقری - جون 2017

ہر ماہ توحید و رسالت سے مزین مشہور عالم کتاب کشف المحجوب سبقاً حضرت حکیم صاحب مدظلہٗ پڑھاتے ہیں اور مراقبہ بھی کرواتے ہیں۔قارئین کی کثیرتعداد اس محفل میں شرکت کرتی ہے۔ تقریباًدو گھنٹے کے اس درس کا خلاصہ پیش خدمت ہے۔

شیخ علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا جس کا خلاصہ یہ ہے کہ جس دن اپنی ذات کیلئے کیوں ،کیوں نکلنا شروع ہو جائے کہ تو نے وہ کیوں دیکھا تھا؟ تو نے وہ کیوں کیا تھا؟ وہ لفظ کیوں بولا تھا؟ وہ فقرہ کیوں بولا تھا؟ وہ عمل کیوں کیا تھا؟ تو بس سمجھ لیں کہ میرے اندر کی اصلاح شروع ہو گئی، ترقی شروع ہو گئی ،کمال شروع ہو گیا۔ بس میں کامیاب ہو گیا اور جس دن اسکے اندر اپنی ذات کیلئے کیوں ختم اور دوسروں کیلئے کیوں شروع ہو گئی تو سمجھ لو کہ فتنہ شروع ہو جائے گا۔ تو ایک تو یہ ہے کہ اپنے عمل کو مقبول کرانا ہے۔ دوسری بات جو اس حلقے میں عرض ہوئی وہ یہ ہے کہ اپنے آپ کو ہر وقت ٹٹولتے رہیں کہ ہم انسان ہیں یا حیوان ہیں؟ اگر کہیں حیوان ہیں تو اپنی حیوانیت پر اطمینان تو نہیں؟ اور پھر پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ نے انسان اور حیوان کے پورے فرق بیان کیے ہیں اور آخر میں انہوں نے حیوان کو کیا کہا؟ کہا کہ’’ اسرارالٰہی کی تحقیق سے روگرداں ہے،جہالت پر اکتفا کیا ہے۔ حق کو اپنے لیے اس نے حجاب دل سے خرید لیا ہے‘کشف کے جمال سے بے خبر ہے ،توحید الٰہی کی بو سونگھی ہے نہ احادیث کے جمال کو دیکھا ہےاور نہ ہی توحید کا مزا چکھا ہے۔‘‘ شیخ رحمہ اللہ نے مزید فرمایا: دیکھو میں تمہیں نفس کی برائی سے منع کرنے کے بعد یہ کہتا ہوں کہ میں نے یہ جو کتاب لکھی ہے، اس میں ہر درویش سے استفادہ کیا ہے اور استفادہ حاصل کر کے اس کتاب کو تمہارے سامنے لایا ہوں اور لانے کے بعد کہتا ہوں کہ اس کتاب میں لطیف عبارتیں ہیں، جو تمہاری شاید سمجھ میں نہ آئیں ۔تم ذرا اس کو اچھی طرح سمجھنا اور یہ اس بات کی دلیل ہے کہ اس کو بہت سمجھ کے پڑھنا اور سمجھ کے وہی کتاب پڑھی جاتی ہے، جس کو سمجھانے والا سمجھائےاور میں نے اپنے سمجھانے کے بارے میں وضاحتاً دعویٰ نہیں کیا۔ میں نے اپنے سمجھانے کے حوالے سے عرض کیا کہ جو سواں حصہ میں سمجھ سکا، میں شاید اسکا بھی سواں حصہ آپ کو سمجھا رہا ہوں۔ تو بات سمجھ آئی ہے کچھ؟ اللہ کی تائید کے بغیر کوئی وجود ہو سکتا ہے؟ اللہ چاہے گا تو ہو گا ،اللہ نہیں چاہے گا تو نہیں ہو گا۔ (جاری ہے)
صرف مقبول و محبوب کی قیمت اور حیثیت ہے
اور اگر کوئی چیز اللہ کی بارگاہ میں مقبول اور محبوب ہے تو اسی کی قیمت اور حیثیت ہے اور اگر اللہ کی بارگاہ میں مقبول اور محبوب نہیں تو چاہے وہ بے نقطہ تفسیر ملا فیضی کی ہی کیوں نہ ہو تو اسکی بھی کوئی حیثیت نہیں۔خواہ اس میں علم کے بحر ِبے کراں اورہی کیوں نہ ہوں،اللہ کے ہاں اسکی کوئی حیثیت نہیں!
آپ روز اللہ سے ایک بات مانگتے ہیں لیکن توجہ نہیں کرتے ’’التحیا ت للہ و الصلوٰۃ و الطیبات السلام علیک ایھا النبی و رحمۃ اللہ و برکاتہ‘‘ التحیات اور درودشریف کے بعد’’ ربنا وتقبل دعاء ‘‘ یہ آتا ہے نا؟ ، یہ ساری چیزیں پڑھنے کے بعد آخر میں ایک بات کہتے ہیں ۔یقیناً آپ توجہ کرتے ہونگے لیکن آج کے بعد آپ توجہ بڑھائیں۔’’ ربنا وتقبل دعاء ‘‘ قبولیت کیوں مانگ رہے؟ اس لئے کہ الٰہی میں نے چار رکعات پڑھی یا دو رکعات پڑھی یا تین رکعات کی نماز پڑھی ہے۔ الٰہی جو عبادت کی ہے، اب آخر میں سلام پھیرنے سے مراد یہی ہے کہ عبادت سے نکلنے لگا ہوں۔ اگر تیری قبولیت نہ ہوئی تو کام نہیں بنے گا۔ آپ ہر نماز میں خواہ وہ وہ نفل ہے،یا فرض ، وہ سنت مؤکدہ ہے یا غیرمؤکدہ ہے یاچاہے وہ واجب ہے۔ ان سب میںالتحیات میں یہ پڑھتے ہیں۔ قبولیت کے بغیر نہ خدمت قبول ہے اور نہ ہی عبادت! اگر نیت ٹھیک نہیں ہے اور خدمت کر رہاتو اس سے فائدہ نہ پائے گا ۔
برکت کا ایک عمل
میرے شیخ رحمہ اللہ فرماتے تھے جو کسی کے ہاں ملازمت کرتا تھا۔ فرماتے تھے کہ بھئی ملازمت کرنے کی نیت نہ کر، خدمت کرنے کی نیت کر۔ یہ ملازمت کرنے پہ جو تنخواہ ملے گی یہ ایسے جھونگے میں ملے گی تو اسکی نیت نہ کر۔ اور پھر فرماتے تھے کہ بھئی تو نے کبھی سنا کہ بھینس گوبر کی وجہ سے کسی نے لی۔ بندہ بھینس تو دودھ کی نیت سے لیتا ہے گوبر تو مفت میں مل جاتا ہے۔ تو خدمت کی نیت سے نوکری کر ملازمت کر سچے جذبے کی نیت سے نوکری کر، ملازمت کر اور خدمت اور سچے جذبے کی نیت سے کرے گا ،یہ سچا جذبہ تیرے لیے برکتوں کا سبب بنے گا پھر تیری نسلیں پلیں گی اور اگر تو نے اس نیت سے نہ کیا پھر تو بھی نہیں پل سکے گا ۔ اللہ برکت اٹھا دیتا ہے۔ یہ بڑا گہرا نکتہ ہے یاد رکھئے گا۔ اللہ کیا کرتا ہے؟ برکت اٹھا دیتا ہے۔
اصل چیز قبولیت ہے۔ تو قبولیت کا فکر کریں گے نا؟ قبولیت کا فکر کریں گے؟ نہیں کریں گے؟ جب تک قبولیت کا فکر نہیں ہو گا، اس وقت تک بات نہیں بنے گی۔ اللہ جل شانہ ہمارے آج کے اس حلقہ کشف المحجوب کو قبول فرمائے۔ لفظوں کی غلطیوں سے درگزر کر کے اللہ پاک اسکو قبولیت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ اور ہماری خطائوں سے درگزر کرکے اور پردہ پوشی کرکے اللہ پاک اسکو امت کی ہدایت کا ذریعہ بنائے۔

Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 861 reviews.