بحیثیت مسلمان ہم جس بااخلا ق نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیرو کا ر ہیں کا غیر مسلموں سے کیا مثالی سلوک تھا آپ نے سابقہ اقساط میں پڑھا اب ان کے غلاموں کی روشن زندگی کو پڑھیں۔ سوچیں! فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے
بھٹکے ہوئے کو سیدھی راہ پر لانے‘ کمزوروں کو حق دلانے اور زبردستوں سے حق حاصل کرنے میں حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی ساری سرگرمیاںروادارانہ رہیں۔ اپنے عہد خلافت میں مجرموں کے ساتھ بڑی نرمی اور رحمدلی سے پیش آتے تھے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد اشعث بن قیس نے بھی اور جھوٹے مدعیان نبوت کی طرح اپنے نبی ہونے کا دعویٰ کیا، وہ جب گرفتار کرکے حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کے سامنے حاضر کیے گئے تو انہوں نے توبہ کی۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے ناصرف ان کو معاف کردیا بلکہ اپنی ہمشیرہ ام فردہ رضی اللہ عنہ سے ان کا نکاح بھی کردیا۔ اسی طرح طلیحہ نے بھی نبوت کا دعویٰ کیا لیکن جب حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے پاس معذرت لکھ بھیجی تو ان کا دل آئینہ کی طرح صاف ہوگیا اور ان کومدینہ واپس آنے کی اجازت دیدی۔انہوں نے حضرت مہاجر رضی اللہ عنہ بن امیہ کو یمامہ کا امیر مقرر کیا تو ان کی امارت کے زمانہ میں وہاں دو گانے والی عورتوں میں سے ایک نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجو میں گانا گایا اور دوسری نے گانے میں مسلمانوں کو برا کہا۔
حضرت مہاجر بن امیہ رضی اللہ عنہ نے سزا میں ان کے ہاتھ کاٹ ڈالے اور دانت اکھڑوا ڈالے‘ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو یہ معلوم ہوا تو سخت برہمی کا اظہار کیا۔ ان کو لکھ بھیجا کہ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجو کرنے والی عورت اسلام کی پیرو ہے تو وہ مرتد ہوگئی اس کو ارتداد کی سزا ملنی چاہیے تھی اور اگرذمیہ تھی تو اس نے خلاف عہد کیا لیکن جس عورت نے مسلمانوں کو برا بھلا کہا اس کو کوئی سزا نہ دینی چاہیے تھی کیونکہ اگر وہ مسلمان عورت ہے تو اس کو صرف تنبیہہ کرنے کی ضرورت تھی اور اگر وہ ذمیہ ہے تو جب اس کے مشرکہ ہونے کا گوارا کرلیا گیا ہے تو مسلمانوں کو برا کہنے کی کیا سزا ہوسکتی ہے۔
بہرحال یہ تمہاری پہلی خطا تھی اس لیے معاف کردیا جاتا ہے۔ مثلہ (یعنی جسم کا حصہ کاٹنا) نہایت نفرت انگیز گناہ ہے‘ صرف قصاص کی حالت میں مجبوراً مباح ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں