(قارئین! آپ بھی بخل شکنی کریں۔ اپنے روحانی اور طبی مشاہدات لکھیں نیز عبقری کے آزمائے ہوئے تجربات سے قارئین کو ضرور مستفید کریں اور لکھیں۔ چاہے بے ربط ہی کیوں نہ ہو۔ نوک پلک ہم خود سنوار لیں گے۔)
چاچا یوسف کے مجربات یا ٹوٹکے
(عزیز الرحمن عزیز، پشاور)
(1) چاچا یوسف نے ایک نسخہ جو کہ دمہ کیلئے دیا تھا اور وہ نسخہ میں ابھی تک لوگوں کو دے رہا ہوں ۔وہ بڑا ہی آسان اور سہل ہے۔ گولیاں بنا کررکھ لیں۔ مریضوں کو 5/6گولیاں دے دیں۔ ایک صرف گولی رات کو پانی کیساتھ (صرف ایک گولی روزانہ) وہ بھی رات کا کھانا کھانے کے بعد۔ اس میں ایک احتیاط ضروری کرنی ہے کہ جومریض افیون کھانے کا عادی ہو تو اسے گولی نہیں دینی اس کی وجہ یہ ہے کہ افیونی کو قبض رہتا ہے۔ اس گولی سے افیونی کا پیٹ نرم بلکہ انتہائی خطرناک صورتحال ہو جائے گی۔ لہٰذا افیونی مریض کو گولیاں نہ ہی دیں تو بہتر ہوگا۔
یاد رہے کہ مریض یعنی دمے کا مریض ایک گولی کھانے سے اسے کچھ افاقہ ہوتا ہے تو اس شوق میں دوسری گولی بھی کھا لیتا ہے اس سے مریض کو پاخانے لگ جاتے ہیں۔ یہ گولیاں مسلسل کھانے سے بہت فائدے ہیں، واللہ اعلم
ہوالشافی: فلفل دراز 1چھٹانک (مگاں) تنبہ 1چھٹانک(تمبہ) شہد، دونوں دوائیوں کو آہن دستہ سے اچھی طرح پیس لیں اور چھان لیں۔
بعد ازاں دونوں ادویہ کو آپس میں ملا دیں کسی ڈھکن والے کھلے منہ والے برتن میں سفوف ڈال کر اوپر سے ایک چمچ کھانے کا شہد ڈال کر رہنے دیں دوسرے دن دیکھیں کہ شہد اور ادویہ آپس میں مل گئی ہیں تو گولیاں نخود(چنے) برابر بنالیں۔ انشاءاللہ فائدہ ہی فائدہ ہے۔
شوگر، خارش کیلئے
(نمبر 2)گندھک آملہ سار، چاسکو، کچور
تینوں ادویہ ہموزن علیحدہ علیحدہ پیس لیں اور کپڑا یا باریک چھلنی سے چھان کر اور دوبارہ علیحدہ علیحدہ تول لیں یعنی ہموزن کر لیں کیونکہ ان میں چاسکو کا وزن کم ہو جائے گا۔ لہٰذا چاسکو کے وزن پر گندھک، کچور بھی وزن کر لیں۔ ان ادویہ کو اچھی طرح مکس کر لیں اور بڑے سائز کے کیپسول بھر لیں۔ صبح و شام ،ایک ایک کیپسول پانی کے ساتھ نہار منہ کھائیں ۔
ہفتہ عشرہ بعد شوگر ٹیسٹ کرا لیں۔ انشاءاللہ شوگر نارمل ہو جائے گی۔ خارش کیلئے رات کو ایک ماشہ سفوف پیالی میں قدرے پانی میں ڈال دیں۔نہار منہ بمع پانی کھا لیں۔ فائدہ آپ کو ہفتہ عشرہ میں معلوم ہو جائے گا۔
دھدر، چنبل، خارش کیلئے
(3)ایک معروف حکیم صاحب کے دواخانہ کی دوا دھدر چنبل، خارش وغیرہ کیلئے دلروز ہوتی تھی۔ شاید اب بھی ہو۔ مٹی کی ہانڈی، دو عدد کاسے، ایک المونیم کاچھوٹا اور ایک بڑا کاسہ، بڑا ہانڈی پر ڈھکن کی طرح رکھنا ہے اور مٹی کا لیپ کرنا ہے۔ تاکہ دھواں باہر نہ نکلے۔ ڈھکن والے کاسے میں پانی ڈال دیں اور نیچے ہانڈی میں کھوپرے کی سخت ہڈی کے چھوٹے چھوٹے پیس کرکے ہانڈی میں ڈال دیں اور ان ہڈیوں پر چھوٹا کاسہ سیدھا رکھ دیں تاکہ اس میں تیل آنا شروع ہو جائے۔ لیجئے آپ کا دلروز تیار ہے۔ ہر قسم کی داد، چنبل، خارش کیلئے انتہائی مفید ہے۔
رسولی کے خاتمہ کیلئے
(4)آئے دن آپ اخبارات میں پڑھتے رہتے ہیں کہ فلاں خاتون کے پیٹ سے تا 15کلو رسولی نکلی ہے۔ اس رسولی کا بغیر آپریشن، اخراج کا حیرت انگیز نسخہ۔ کاچ ماچ کے بیج (کاچو ماچو) تخم مکوہ(شاید یہ بھی نام ہے کاچ ماچ کا) اس کا ساگ۔ دیہات کی خواتین زنانہ بیماریوں کیلئے شوق سے کھاتی ہیں۔ ویسے یہ ساگ انتہائی کڑوا ہوتا ہے مگر تندرست رہنے کیلئے (ہر قسم کی بیماریوں سے) یہ کڑوا پن تو برداشت کرنا پڑیگا۔ تخم کاچ ماچ کی پوٹلی بنا کر کسی سمجھدار دایہ سے رکھوا دیں۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق اگر پیٹ میں رسولی ہو تو تب یہ عمل کریں ورنہ نقصان کا خطرہ ہو سکتا ہے۔ رسولی جتنی بڑی ہو گی پانی بن کر بہہ جائے گی۔ پوٹلی کو بھگو کر رکھنا پڑتا ہے۔ پانی میں بھگو دیں تو بہتر ہے۔ تخم کاچ ماچ کو زود کوب کرکے پوٹلی بنانا پڑتی ہے۔
چاچا یوسف مرحوم کو اپنی دعائوں میںیاد رکھیے گا۔
قارئین کیلئے
(خورشید اختر)
ممکن ہے کبھی ایسا بھی ہوا ہو کہ آپ کو کسی نے 2انمول خزانے تحفتاً دیئے ہوں۔ آپ کو اس کا مطالعہ کرنے کے بعد احساس ہوا ہو کہ یہ تو بہت ہی زبردست آیات ہیں اور آپ نے ان کو پڑھنا اپنا معمول بنا لیا ہو۔
ممکن ہے پھر ایسا ہوا ہو کہ آپ اپنے کسی مسئلے کے حل کیلئے عبقری کے مدیر حکیم محمدطارق محمود مجذوبی چغتائی سے ملنے کا ارادہ کر بیٹھے ہوں۔ اپنی بہت ساری مصروفیات میں سے بے حد مشکل سے آپ نے وقت نکالا ہو۔ یہ بھی ممکن ہے کہ آپ میں کسی صاحب کو اپنے دفتری اوقات سے چھٹی لینا مشکل ہو اور بڑی مشکل سے آپ تھوڑے وقت کی رخصت لے کر وقت اور کرایہ صرف کرکے عبقری کے دفتر پر بہ مشکل پہنچ پائے ہوں۔ یہ بھی ممکن ہے کہ یہاں آنے کے بعد آپ کو یہ سن کر سخت کوفت محسوس ہوئی ہو کہ آپ کا یہاں آنا بے سود ثابت ہوا ہے اور ٹوکن تو تمام کے تمام ختم ہو چکے ہوں۔ کوئی خوش نصیب ایسا بھی ہو گا جس کو آخری ٹوکن مل گیا ہو اور آپ حضرات میںسے کوئی خوش فہم ایسا بھی ہو جو تھوڑے سے تعلقات کا غرورلے کر ایسے ہی انتظار میں بیٹھ گیا ہو کہ چلو 30ٹوکن ختم ہونے کے بعد اگر حضرت صاحب کے پاس کچھ وقت ہو اور وہ نظر کرم فرما دیں۔ شاید کسی کے ساتھ یہ بھی ہوا ہو کہ 3یا 4 گھنٹے کا طویل انتظار بہت تکلیف دہ ثابت ہوا ہو یا شاید کوئی مغرور تعلق دار تھوڑی تھوڑی دیر کے بعد حضرت صاحب کی طرف سے ایک مسکراہٹ کا تبادلہ کرنے پر فخرمحسوس کرتا ہو اور پہچان اور شناخت کو پس پشت ڈال کر حکیم صاحب کی طرف سے اسے زبردست ڈانٹ پڑ گئی ہو۔ غم اور حیرت سے وہ پشیمان ہو کر ادھرادھر بیٹھے حضرات میں شرمندہ ہو گیا ہو۔ یہ فخر محسوس کیا ہو کہ وہ حضرت صاحب سے پہچان لیے جانے کا متمنی ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ جب آپ کی باری آئی ہو تو قریباً وقت ختم ہو رہا ہو اور آپ جو تفصیل حضرت صاحب کو سنانے جانے والے ہوں، حضرت صاحب کی طرف سے انتباہ کیا گیا ہو کہ بات مختصراً بتائیں۔ یہ بھی ممکن ہے کہ آپ کا مسئلہ سن لینے کے بعد حضرت صاحب نے بہت جلدی جلدی آپ کو اس کا حل بتایا ہو اور یہ بھی ممکن ہے کہ آپ نے دوسرا مسئلہ پیش کیا ہو یا اسی مسئلے پر کوئی اور بات پوچھنے کی کوشش کی ہو تو ایک زبردست ڈانٹ سے آپ کی پذیرائی کی گئی ہو اور آپ کو اٹھ جانے اور جگہ چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہو۔ آپ تھوڑے سے دلبرداشتہ ہو کر اٹھ کھڑے ہوئے ہوں۔ گھر واپس آتے آتے آپ ڈبل مائینڈ ہو گئے ہوں مگر ایک آواز جو آپ کے اندر سے آپ کو سنائی دیتی ہو کہ یہ جو حل اور وظیفہ آپ کو بتایا گیا ہو اسے ہر حال میں پورا کرنا ہے۔ آپ بادل ناخواستہ اس وظیفے کو شروع کر لیتے ہیں اور مخصوص ایام پورے ہونے کے بعد ایک بار پھر آپ حضرت صاحب کے پاس پہنچ جاتے ہیں۔ تو میرے عزیز بہن اور بھائیو! کیا آج تک ایسی کوئی تحریر۔ کوئی آیات، کوئی ہدایت آپ کی نظر سے گزری ہے جس میں دو انمول خزانے جیسے واقعات جن میں سو فیصد کامیابی ہی کامیابی ہو۔ جب بھی کوئی مسلمان دو انمول خزانے پڑھتا ہے اور اس پر پابندی سے عمل بھی کرتا ہے تو کہیں نہ کہیں کوئی نہ کوئی فائدہ تو ہوتا نظر آرہا ہے تب ہی تو کسی انہونی یا پرانی مشکل کے حل کیلئے آپ کو حضرت صاحب کا خیال آیا ہو تو بہنو اور بھائیو! اگر آپ وقت نکالتے ہیں۔ پیسہ خرچ کرکے ان کے پاس آتے ہیں تو کس کیلئے۔ اپنے فائدے کیلئے نا! حضرت صاحب کو اس میں کتنا فائدہ ہے، کچھ نہیں نا، ٹوکن اگر ختم ہو گئے تو اس میں بھی حضرت صاحب کا تو کوئی قصور نہیں نا، آپ میں سے کوئی اگر اپنی مرضی سے وہاں بغیر ٹوکن کے انتظار میں بیٹھا تو حضرت صاحب کو کوئی فائدہ نہیں نا، آپ اگر پہچان اور شناخت کا غرور اپنے اندر لیے بیٹھے ہیں تو یہ بھی ممکن ہے کہ ہر سائل اپنے اندر یہی سوچ، یہی جذبہ رکھتا ہو۔ آپ کو تو کئی ماہ بعد ایک دن کیلئے اتنی دیر بیٹھنا مشکل لگتا ہے لیکن اگر آپ حضرت صاحب کیلئے سوچیں جو سردی، گرمی، دھوپ، چھائوں، آندھی، طوفان، بارش، بیماری، مصروفیت، عزیز رشتہ داری، بال بچوں کے کام چھوڑ کر صرف آپ کیلئے روزانہ بے لوث کئی گھنٹے صرف آپ کیلئے بیٹھتے ہیں۔ جسے کوئی لالچ نہیں ہے، جسے کوئی غرض نہیں ہے، جسے ان لوگوں کی اشکال تک یاد نہیں جو اس بے لوث شخص سے بے حساب فیض اٹھا چکے ہیں اور پھر کوئی ہے جو آپ کے پیچیدہ سے پیچیدہ روحانی مشکلات کا فوری حل آپ کو دے سکے۔ آپ اپنے ایمان سے کہیں، سوچیںکہ ان کا دیا ہوا حل اللہ کے حکم سے آپ کیلئے راہِ نجات ثابت نہیں ہوتا ہے؟ آپ کے مسائل حل نہیں ہوتے ہیں؟ ان کے دیئے ہوئے وظائف آپ کے اندر ایک انہونی طاقت اورایک شانت سی طمانیت نہیں بھر دیتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ آپ کا دیا ہوا وظیفہ پڑھنے کے بعد جیسے ہی ختم ہوتا ہے آپ کسی سوالی کی طرح دوبارہ ان کے دروازے پر جا کرکھڑے ہوتے ہیں۔ اصل مقصد تو فائدہ ہے۔ جو حضرت صاحب بغیر کسی غرض کے لوگوں میں اپنا فیض بانٹتے چلے جارہے ہیں اور آپ سے کسی بھی قسم کی تمنا یا آس بھی نہیں رکھتے۔ کبھی آپ سے دوبارہ آنے کو بھی نہیں کہتے۔ آپ خود بے اختیار ہو ہو کر ان کے در پر جاتے ہیں۔ تو میری بہنو اور بھائیو! صرف اس لیے کہ آپ فیض یاب ہوتے ہیں۔ فائدہ پاتے ہیں۔ بغیر فائدے کے آج کی اس دنیا میں کون کسی کیلئے وقت ضائع کرتا ہے۔ ہاں اگر ایسا کوئی ہے تو وہ صرف حضرت حکیم محمد طارق محمود صاحب ہیں جن کو ہم کوئی فیض نہیں دیتے کیونکہ کیا کبھی ہم نے اپنے مسائل حل ہونے پر ان کو دعا دی ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم کچھ اور ان کو نہیں سکتے تو صرف انکی مزید سے مزید بہتری کیلئے دعا ہی کر دیں۔ اللہ ان کے درجات مزید بلند کرے۔ (آمین)
شو گر کا مجرب روحانی علا ج (مر سلہ : محمد دلشا د ثاقب ۔ ملتان )
جنا ب حکیم محمد طا رق صاحب السلام علیکم : آپ کا رسالہ پڑھا جس میں روحانی علا ج لکھے گئے ہیں۔ مجھے پڑھ کر بہت خوشی ہو ئی ۔میں بھی روحانی علم سیکھ رہا ہو ں او ر اس جیسے روحانی رسالے کی مجھے بہت عرصے سے تلاش تھی میں آپ کو آزمایا ہوا نسخہ لکھ کر بھیج رہا ہو ں امید ہے آپ اسے ضرور شائع کریں گے اور لوگو ں تک پہنچا کر مجھے بھی اس ثوا ب کے کام میں ضرور شامل کریں گے یہ نسخہ یا جو کچھ بھی سمجھ لیں شوگر کے مریضو ں کے لیے ہے ۔ ( سَلٰم قَولًا مِّن رَّبٍّ رَّحِیمٍo آیت نمبر 57 سورئہ یٰسین) یہ آیہ مبارکہ کو صبح کی نماز کے بعد جائے نماز پربیٹھ کر ایک تسبیح روزانہ گیا رہ دن پانی پر دم کر کے پیا جائے تو ان شا ءاللہ وہ مریض گیا رہ دنو ں میں اس مو ذی مر ض سے نجات پا جائے گا ۔ اول آخر 3 مرتبہ درود ابراہیمی ضرور پڑھیں ۔
سورئہ یسین کی آیت نمبر 57 روزانہ صبح نماز کے وقت جائے نماز پر بیٹھ کر لکھیں اول آخر 3 مر تبہ درود ابراہیمی پڑھ لیں اوپر والے نسخہ میں بھی اور اس میں بھی اور یہ روزانہ لکھ کر مریض ایک بوتل یا جتنا پی سکے اتنا پڑھا جائے اور آیہ مبا رکہ پانی میں گھول کر پلائیں یا د رہے تسبیح روزانہ پڑھنی ہے یعنی روزانہ پانی نیا پڑھنا ہے اگر کا غذ پر لکھ کر گھول کر پیا جائے تب بھی روزانہ لکھا جائے ۔ اللہ تعالیٰ کے حکم سے وہ مریض گیا رہ دنو ں میں تندرست ہو جائے گا۔
میا ںبیوی کے اچھے تعلقات کےلئے ( نو شینہ)
حکیم صاحب السلام علیکم ! بھائی آپ نے مجھے بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِ کے ساتھ یَاحَکِیمُ ، یَاحَنَّانُ، یَاعَزِیزُ کا وظیفہ دیا تھا ۔ میا ں بیوی کے اچھے تعلقات کے لیے تو میرا سوا لا کھ پو را ہو گیا تھا ۔ آپ کے پاس دوبا رہ آنا نہ ہو ا تو میں نے دوسری مر تبہ پھر شروع کر دیا ہے ۔ ویسے تو اللہ کا شکر ہے کہ میا ں کی طبیعت میں کا فی نرمی ہے ۔ لیکن میرے دو سوتیلے بیٹے ہیں ۔ ان کو کسی با ت سے منع نہیں کرتے چاہے جو مرضی میرے ساتھ سلو ک کریں ۔ ان پر زبان نہیں کھلتی یہ میرا مسئلہ بھی حل ہو جائے تو دعائیں دو ں گی اور دو انمو ل خزانے پڑھنے سے میرے میا ں کو بہت اچھی ملازمت بھی مل گئی ہے ۔
حالات بدل گئے (ایک پو شیدہ اللہ کی بندی )
السلام علیکم !میں اپنے مقصد کے لیے آپ کے یہا ں حاضر ہوئی تھی تو ادھر ایک آنٹی سے ملا قات ہوئی جو اپنی زندگی کا واقعہ سنا رہی تھی۔ واقعہ یو ں تھا وہ عورت کا فی غریب تھی لو گو ں کے گھروں میں کا م کر تی تھی ۔ غریبی سے تنگ آگئی جن کے گھر میں کا م کرتی تھی ان میں سے ایک نے اس کو آپ کا پتہ بتا یا ۔ اس کا کہنا ہے وہ آپ کے پا س آئی ۔ آپ نے اس کو (بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِ)کاوظیفہ دیا جس کے پڑھنے سے اس کے حالا ت بدل گئے اور وہ کچھ امیر ہو گئیں ۔ حالا ت بدلتے ہی اس نے وظیفہ چھو ڑ دیا ۔غرور اور تکبر آگیا۔ مگر سا ت مہینے میں وہ عورت پھر غریب ہو گئی پھر وہ حکیم صاحب کے پا س آئی اپنی غلطی کی رورو کر معا فی ما نگی اوردوبا رہ (بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِ) والا وظیفہ شروع کر دیا ۔ اللہ تعالیٰ نے مدد فرمائی اور اس وظیفہ کی بدولت ا س کے حالات پھر بہتر ہو گئے ۔
سانپ بچھو کے ڈسنے کا علا ج ( ریا ض حسین مکڑوال ، ضلع میا نوالی)
(1 ) جب سانپ (وغیرہ ) ڈس لے اس پر سورئہ فاتحہ پڑھ کر دم کیا جائے اور یہ دم کرنا سات مر تبہ ہو ۔ (2 ) حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو بحالت نماز ایک مر تبہ بچھو نے ڈس لیا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز سے فا رغ ہو کر فرمایا کہ بچھو پر اللہ کی لعنت ہو ۔نہ نماز پڑھنے والے کو چھوڑتا ہے نہ کسی دوسرے کو۔ اس کے بعد پانی اور نمک منگوایا اورنمک کو پانی میں گھول کر ڈسنے کی جگہ پر پھیرتے رہے اور سورئہ الکافرون ،سورئہ فلق اور سورئہ النا س پڑھتے رہے۔ (3)حضرت عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ بیا ن فرما تے ہیں کہ ہم نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم پر زہریلے جانور کے کاٹے کا رقیہ پیش کیا (جو کچھ پڑھ کر دم کیا جائے وہ رقیہ ہے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو سن کر اجا زت مرحمت فرمائی اور فرمایا کہ یہ جنات کے معاہدہ کی چیزو ں میں سے ہے۔ یعنی اس کو سن کر جنا ت دور ہو جا تے ہیں کیونکہ ان سے عہد لیا گیاتھا کہ اس کو سن کر چلے جائیں گے وہ رقیہ یہ ہے ۔
” بِسمِ اللّٰہِ شَجَّہ قَرنِیَّہ مِلحَہ بَحرٍ قِفطَا“
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں